Ref. No. 2359/44-3557
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مدرسہ میں جو آم کا درخت ہے وہ کس مقصد کے لیے ہے اس کا واضح ہونا ضروری ہے اگر فروخت کرنے اور اس کے پیسے کو مدرسہ کے مصارف میں خرچ کرنے کے لیے ہوں تو بچوں یا اساتذہ کے لیے توڑنا درست نہیں ہے، لیکن اگر یونہی ایک دو درخت ہیں جس پر مدرسہ کی کوئی خاص توجہ نہیں ہے یا توڑنے کی دلالۃ اجازت ہے اس لیے بچے توڑ کر کھاتے ہیں تو مدرسہ کے اساتذہ کے لیے بھی توڑ کر کھانا درست ہوگا۔
مدرسہ میں لگا آم کا درخت کوئی زکاۃ کا مال نہیں ہے کہ بچے کھا سکتے ہیں اور اساتذہ نہیں کھا سکتے ہیں اس مسئلے کا مدار انتظامیہ کی اجازت پر ہے خواہ صراحت ہو یا دلالۃ ہو۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند