209 views
کیا فرماتے ہیں علماء دین مسئلہ ذیل کے بارے میں
کہ ہم پہلے بجنور کے ایک چھوٹے سے قصبے میں رہا کرتے تھے اب ہم وہ جگہ چھوڑ کر دہلی چلے کئے اب ہم وہی رہتے ہیں لیکن کبھی بجنور بھی آجاتے ہیں  تو کیا ہم بجنور میں آکر مسافر ہو جائنگے حالانکہ بجنور میں بھی ہمارا اپنا ہی گھر ہے
asked Mar 29, 2018 in نماز / جمعہ و عیدین by salman ansari

1 Answer

Ref. No. 39 / 967

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر بجنور میں اپنا کچھ بھی نہیں ہے اور بجنور کو مستقل وطن کی حیثیت سے چھوڑدیا ہے اور مستقل طور پر دہلی میں رہائش اختیار کرلی ہے تو بجنور میں قصرکریں گے، اور اگر یہاں بھی گھر ہے اور تمام انتظامات ہیں یعنی بجنور کو وطن اصلی کی حیثیت سے باقی رکھا ہے تو پھر بجنور میں آنے کے بعد پوری نماز پڑھیں گے ، قصر کرنا جائز نہ ہوگا۔ وطن اصلی متعدد ہوسکتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Mar 31, 2018 by Darul Ifta
...