203 views
Ref. No. 1018

غیر مقلد کو کچھ لوگ گمراہ کہتے ہیں، جبکہ یہ بھی امت کا حصہ ہیں۔ علماء سعودی عرب کی اکثریت اہل حدیث  ہے، ہند میں علماء کرام کے ادارے میں سب کی نمائندگی اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا ، مسلم پرسنل لا بورڈ ، قاری طیب سیمینار دیوبند میں اہل حدیث علماء کو مدعو کیاگیادیگر اسٹیج پر سب مسالک کے لوگوں کی شرکت رہتی ہے، دنیا میں عرب، عجم میں سب لوگ اسلام کے لئے کام کررہے ہیں، ہندوستان میں بھی۔
مگر دیوبندی اکثریت والے علاقہ والےچند لوگ اہل حدیث کے ساتھ نازیبا بات اور برتاو کرتے ہیں ، ساتھ ہی کچھ عالم ان جاہل عوام کا تعاون کرتے ہیں۔ اس سے امت مسلمہ کا مذاق بن رہا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اپنے سےدیگر مسلک کے لوگوں کے خلاف درج بالا معاملات کرنا اسوہ حسنہ کی روشنی میں کیسا ہے؟
asked Feb 15, 2015 in اسلامی عقائد by mohd kaif

1 Answer

Ref. No. 1087 Alif

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔دیگر مسالک کے لوگوں کا بھی احترام لازم ہے۔ اچھے اخلاق سے پیش آنا ایمان کی علامت ہے، اسے بہرحال ملحوظ رکھنا چاہئے۔ دوسروں کا مذاق بنانے اور نازیبا حرکت کرنے سے کسی خیرکی توقع نہیں کیجاسکتی۔ ان کو اچھے  اور مشفقانہ لہجے میں سمجھانا چاہئے۔ ان سےاچھے تعلقات اگر رکھیں گے تو وہ آپ کی بات سنیں گے اور حق کو قبول کریں گے۔ ان کے دل میں صحابی کی عظمت پیداکرنے کے لئے صحابہ کے واقعات سنائے جائیں ، اور یہ اسی وقت ممکن ہوگا جبکہ وہ صحابہ کی شان اپنے اندر پیداکریں ۔ اس لئے اہل حق کو ان باتوں کا خیال رکھنا چاہئے، وجادلھم بالتی ھی احسن۔ ﴿القرآن﴾۔ واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Mar 16, 2015 by Darul Ifta
...