154 views
Ref. No. 977

غلہ منڈی میں ایک سات رکنی یونین ہے اگر کوئی دکاندار انکے کسی حکم کو نہیں مانتا چاہے وہ درست ہے یا غلط تو اس کا بائکاٹ کردیا جاتا ہے یعنی کوئی دکاندار اس دکاندار سے نہ کوئی مال خرید سکتا ہے نہ کوئی بیچ سکتا ہے اگر کوئی دکاندار اسکو مال بیچتا یا خریدتا ہے تو اسکا بھی بائکاٹ کر دیا جاتا ہے اکثر مال ادھار بکتا ہے اگر کوئ وقت پر رقم نہ دے سکے تو اسکا بھی بائکاٹ کر دیا جاتا ہے ایک دکاندار نے ایک رکن کو گالی دے دی تو اسکا بھی بائکاٹ کر دیا گیا جسکا بائکاٹ کیا جاتا ہے اسکا کاروبار تقریبا تباہ ہو جاتا ہے اس لیے ہر کوئ انکی درست ہے یا غلط بات ماننے پر مجبور ھوتا ہے (١) کیاایسابائکاٹ کرناشریعت کےلحاظ سےدرست ہے.اگرغلط ہےتوانکےلیےکیاحکم ہےوضاحت فرمادیں۔
asked Feb 18, 2015 in اسلامی عقائد by zafar iqbal

1 Answer

Ref. No. 1055 Alif

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔اقتصادیات اور اس میں بھی بالخصوص غلہ کی شریعت اسلامیہ میں بڑی اہمیت ہے، اور اقتصادیات کی ترقی کے لیے یونین بنانا اور ایک نظام کے مطابق چلنا بہت بہتر ہے۔ لیکن تمام کا مقصد یہی ہونا چاہئےکہ اقتصادی حالت بہتر سے بہتر ہو۔ فخرومباہات اور اپنی ہرجائز و ناجائز بات کو دوسروں پر نافذکرنا اس کے لیے بہرحال مضر ہے۔ یونین کو چاہئے کہ صرف تعمیری جائز امور کو نافذ کرنے کی کوشش کرے، ناجائز و جابرانہ رویہ اختیار نہ کیاجائے ۔ اور ناجائز امور میں یونین کی باتوں کو ماننا درست نہیں ہے۔ ترک روابط صرف انھیں صورتوں میں درست ہے جب کوئی تخریبی وناجائز کام میں لگا ہواہو بصورت دیگرایساکرنادرست نہیں ہے۔ ولاترکنوا الی الذین ظلموا فتمسکم النار، الآیة۔ وتعاونوا علی البر والتقوی ولاتعاونوا علی الاثم والعدوان ، الآیة۔ واللہ تعالی اعلم

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Mar 1, 2015 by Darul Ifta
...