199 views
Ref. No. 38 / 1083

بڑے بیٹے نے باهر سے کماکر اپنے والد کو پیسہ بهیجا. والد نے اسی پیسے سے زمین لے کر ایک نیا مکان بنوایا. مکان کی تعمیر میں والدین یا بهائی بہنوں کا کوئی پیسہ یا زمین شامل نہیں هے. کیا صرف اس وجہ سے کہ والد نے اپنی زیرنگرانی گهر بنوایا تها، اس مکان میں بھائی بہنوں کا کوئی قانونی یا شرعی حق هوگا؟
asked Apr 2, 2017 in احکام میت / وراثت و وصیت by khadim

1 Answer

Ref. No. 38 / 1072 

الجواب وباللہ التوفیق                                                                                                                                                        

بسم اللہ الرحمن الرحیم: مذکورہ مسئلہ کی دوصورتیں ہیں: (1) بیٹا کماکر باپ کو دیتا  ہے اور صراحۃ ً یا عرفاً باپ کو مالک بناتا ہے۔ (2) کماکر باپ کو دیتا ہے اور باپ کو مالک نہیں بناتا ہے۔ ؛ پہلی صورت میں وہ مال باپ کی ملکیت ہے اور اس میں وراثت جاری ہوگی، اور دوسری صورت میں وہ خود بیٹے کی ملکیت ہے۔ (مشکوۃ شریف، ہدایہ)۔ واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Apr 2, 2017 by Darul Ifta
...