Ref. No. 38 / 1237
ہمارے شہر میں ایک اسکول ہے جہاں قرآن بھی پڑھایا جاتا ہے اور عصری تعلیم بھی ہوتی ہے۔ اس میں اساتذہ کی تنخواہیں اور کرایہ وغیرہ کے اخراجات فیس سے پورے نہیں ہوتے ہیں۔ ہم کسی غریب مستحق کو زکوة کے پیسے دیکر ترغیب دیتے ہیں کہ اس اسکول کے اخراجات میں ہمیں یہ رقم دیدے۔ کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟ واضح رہے کہ ہمارے اس اسکول میں غریب مستحق لوگوں کے بچے بھی تعلیم حاصل کر رہے۔