• Print

ضوابط متعلقہ دارالاقامہ


بانئ دارالعلوم حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتویؒ کا مقصد تعلیم گاہ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ طلبہ کی تربیت کرنا بھی تھا، اس لئے یہاں طلبہ کی نگرانی اور اصلاح و تربیت کے لئے ایک وسیع اور فعال شعبہ ’’دارالاقامہ‘‘ کے نام سے سرگرم عمل ہے، جس کا انتظام بہت سے قواعد و ضوابط پر مبنی ہے، انہیں میں کچھ اہم اور منتخب ضوابط جن کا تعلق براہِ راست طلبہ سے ہے۔ ذیل میں شائع کئے جارہے ہیں۔ طلبۂ عزیز ان کو بغور ملاحظہ فرمالیں۔
(
۱)جامعہ میں قیام کا مقصد حصولِ علم کے ساتھ اصلاحِ اخلاق بھی ہے، اس لئے یہاں رہنے والے طلبہ کو اپنی وضع قطع علماء و صلحاء کے موافق رکھنی ہوگی۔
(
۲)جامعہ کی جملہ املاک کی حفاظت ضروری ہے،ان کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانا سخت جرم شمار ہوگا۔
(
۳)ذمہ داران و اساتذہ کرام اور کارکنانِ مدرسہ نیز علم و علماء کا احترام ضروری ہوگا۔ان پر یا قواعدِ جامعہ پر بے جا تبصرہ کی اجازت نہ ہوگی۔ 
(
۴) طالب علم کو نظامِ جامعہ کی پابندی کرنی ہوگی اور فتنہ و فساد سے اجتناب لازم ہوگا۔ کسی انفرادی مسئلہ کو اجتماعی بنانے سے احتراز کرنا ہوگا۔
(
۵)فرائض، واجبات، سنن بالخصوص نماز باجماعت کا پورا اہتمام کرنا ہوگا۔
(
۶)ناظم دارالاقامہ کی تحریری اجازت کے بغیر دارالعلوم سے باہر قیام ممنوع ہوگا۔باہر قیام کرنے والوں کے لئے لازم ہوگا کہ وہ نظماء دارالاقامہ کو اپنی قیام گاہ سے مطلع کریں۔
(
۷) طلبہ کو دیوبندسے باہر جانے کے لئے متعلقہ ناظم حلقہ سے اجازت لینی ہوگی۔
(
۸)کسی بھی غیرداخل شخص کو اپنے پاس قیام و طعام کی سہولت فراہم کرنا قطعاً ممنوع ہوگا۔
(
۹)مہمان کی آمد پر ناظم حلقہ کومطلع کرنا ضروری ہوگا۔
(
۱۰)قیام کے لئے جو بھی جگہ منجانب دارالاقامہ متعین کی جائے گی اسی پر رہنا لازم ہوگا۔
(
۱۱)بلا اجازت اپنے کمرہ کے علاوہ کسی دوسری جگہ قیام یا طعام قابل مواخذہ جرم ہوگا۔
(
۱۲) اپنے ہمراہ کم سن بچوں کا رکھنا موجب اخراج ہوگا۔
(
۱۳)ناظم دارالاقامہ سے اجازت لئے بغیر ایک ہفتہیا اس سے زائد غیرحاضری کی صورت میں سیٹ سوخت کردی جائے گی۔
(
۱۴)فلم، سنیما، ٹیلی ویژن دیکھنا، اسی طرح انٹرنیٹ یا موبائل پر اخلاق سوز سائٹ دیکھنا لائق اخراج جرم ہے۔
(
۱۵) کیمرے یاچِپ والا موبائل رکھنا جرم ہے، پکڑے جانے پر موبائل ضبط کئے جانے کے ساتھ امداد بندکردی جائے گی۔
(
۱۶) ضروری بات چیت کے لئے سادہ موبائل رکھ سکتے ہیں، البتہ تعلیمی اوقات میں بشمول بعد نماز مغرب موبائل پر گفتگو سے اجتناب ضروری ہوگا اور درس گاہ میں موبائل لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔