• Print

حضرت مولانا رفیع الدین ؒ


آپ ۱۲۵۲ہ مطابق ۱۸۳۶ء میں پیدا ہوئے ۔حضرت شاہ عبد الغنی مجددی ؒ کے خلفا میں تھے کو علمی حیثیت معمولی تھی لیکن انتظامی امور کا زبر دست ملکہ تھا اور اس بارے میں میں عجیب و غریب صفات کے ما لک تھے ۔ ان کا شما ر اپنے او لیا ئے کا ملین میں تھا ۔دو مرتبہ دا رالعلوم کے مہتمم مقرر ہوئے پہلی مرتبہ ۱۲۸۴ہ مطا بق ۱۸۶۷ء اور ۱۲۸۵ہ مطا بق ۱۸۶۸ء میں حاجی صاحبؒ کے سفر حج کے زمانے میں اہتمام کی خدمات انجام دیں ۔ پھر تقریبا تین سال کے بعد ۱۲۸۸ہ مطا بق ۸۱۷۱ء میں مستقل مہتمم قرار پائے اور ۱۳۰۶ہ مطا بق ۱۸۸۸ء کے اوائل تک اس منصب پر فا ئز رہے ۔ مشہور ہے کہ دیانت اور امانت کے سا تھ انتظامی سلیقے کا بہت کم اجتماع ہو تا ہے مگر آپمیںیہصفاتبدرجہءاتمموجودتھیں۔کلمدتاہتمامتقریبا ۱۹سال ہے ۔ 
دار العلوم کی اکثر ابتدائی عما رتیں آپ ہی کے زمانۂ اہتمام میں تعمیر ہو ئیں ان کے تعمیر ی ذوق کا اندا زہ ا س زمانے کی عمارتوں با لخصوص نو درے و غیر ہ کی پختگی استواری اور حسن تعمیر سے کیا جا سکتا ہے یہ عمارت دارالعلوم کی عما رتوں میں ایک ممتاز شان اپنے اندر لئے ہوئے ہے۔
حضرت مولانا مفتی عزیزالرحمان ؒ (متوفتی ۱۳۴۷ہ مطابق ۱۹۲۸ء) کو رفیع الدین ؒ سے خلافت حا صل تھی ۔ ۱۳۰۶ہ مطا بق ۱۸۸۸ء میں آپ بقصد ہجرت مدینہ منو رہ تشریف لے گئے اور و ہیں دو سال کے بعد ۱۳۰۸ء میں انتقال فرمایا اور جنت البقیع میں دفن ہوئے ۔