Select Language
EN  |  UR  |  AR

    فوری لنکس  

تازہ خبریں

 

تقریب رسم اجراء کتب

حجۃ الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف دیوبند

دیوبند ، مئی 23(پریس ریلیز(


ایشیاء کی عظیم دانشگاہ دارالعلوم وقف دیوبند کے شعبۂ تحقیق حجۃ الاسلام اکیڈمی کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان اجلاس عام مولانا محمدسالم قاسمی مہتم دارالعلوم وقف دیوبند ونائب صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس عام کا آغاز قاری محمد واصف صاحب استاذدارالعلوم وقف دیوبند کی تلاوت اور معروف شاعر اسلام قاری احسان محسن صاحب کی نعت سے ہوا۔اجلاس میں حجۃ الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف دیوبند کی چھ مطبوعات ،حیات طیب،(سوانح حیات مولانا محمد طیب ) عکس احمد (سوانح حیات حضرت مولانا محمد احمد )، الشیخ مفتی محمد شفیع الثعمانی فقیہاً للنوازل والواقعات، العلوم والاسلام ،اجتہادا روتقلید، اورHuman Being A Distinguished Creature کا اجراء اجلاس میں تشریف لائے ہوئے ملک و بیرون ملک کے مایہ ناز علماء ودانش وران قوم اور معروف ارباب قلم کے ہاتھوں سے عمل میں آیا۔صدر اجلاس حضرت مولانا محمدسالم قاسمی صاحب مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ حجۃ الاسلام اکیڈمی کا قیام اس لئے عمل میں آیاتھا تاکہ علمائے دیوبند کی تاریخ ساز خدمات سے دیگر زبانوں میں منتقل کرکے ہر زبان سے تعلق رکھنے والے حضرات کو روشناس کرایاجائے؛ حیات طیب کی اشاعت اس سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔ مولانانے حکیم الاسلام مولانا محمد طیب صاحب کی حیات و خدمات پر رووشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکیم الاسلام نے اپنی حیات میں اسلامی تشخص کی بقاء کے لئے بے مثال خدمات انجام دیں، دین و قوم و ملت کو اتحاد باہمی کاپیغام دیا۔دارالعلوم وقف دیوبند کے نائب مہتمم مولانا سفیان قاسمی نے اپنے تہنیتی خطاب میں مہمانوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ حجۃ الاسلام اکیڈمی طلبہ مدارس کے تحقیقی ذوق کو بیدار کرنے کے لئے جد و جہد کر رہی ہے ،جن چھ اہم کتابو ں کا اجراء عمل میں آرہاہے وہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا محمد شکیب قاسمی او ران کے رفقاء کی شبانہ روز جد وجہد اور محنت و لگن کا واضح ثبوت ہے۔مولانا سید احمد خضر شاہ صاحب شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجۃ الاسلام اکیڈمی مولانا قاسم نانوتوی کے علوم و افکار سے عالم عرب یورپین ممالک کو متعارف کرانے کے لئے ان کے علوم کو مختلف زبانوں میں منتقل کرنے کا عظیم فریضہ انجام دے رہی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ حضرت نانوتوی کی تحریک کو آج پھر زندگی مل گئی ہے ۔اس موقع پر دارالعلوم وقف دیوبند کے ناظم تعلیمات و صدر المدرسین مولانا محمد اسلم قاسمی صاحب نے اکیڈمی کی مطبوعات کے لئے اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا محمد شکیب قاسمی کو مبارک باد دی اور کہا کہ قلیل ترین مدت میں گراں قدر خدمات حیرت انگیز ہیں ۔اسلامک انٹر نیشنل یونیورسٹی ملیشیاء کے پروفیسر جناب مولانا ڈاکٹر ابواللیث صا حب نے اکیڈمی کی مطبوعات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکیم الاسلام مولانا محمدطیب صاحب علم و کمال کے پیکر ، عزم و استقلال اور حرکت و عمل کا نمونہ تھے۔سابق ممبر پارلیمنٹ محمد ادیب صاحب نے اپنے خصوصی خطاب میں مدارس دینہ کوکردار سازی افراد سازی کے اہم مراکز قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں قائم مدارس اسلامیہ مسلمانوں کی دینی ،علمی،ملی،اور سیاسی رہنمائی کا فریضہ انجام دے رہے ہیں؛انہو ں نے اکابر کی حیات و خدمات پر مشتمل اکیڈمی کی مطبوعات کو قابل تحسین قراردیا۔جناب شکیل حسن شمسی ایڈیٹر روزنامہ انقلاب اردو دہلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم دشمن طاقتیں مذہب اسلام کے خلاف ہیں ؛ اور نت نئے طریقوں سے اسلام کے تشخص پر حملہ آور ہیں۔برادران اسلام کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ان جابر قوتوں کے مقابلہ کے لئے ہر قسم کی علمی صلاحیتوں سے آراستہ ہوں۔ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجۃ الاسلام اکیڈمی کا قیام حجۃ الاسلام مولانا قاسم نانوتویؒ کی تحریک کو مرتب انداز میں پیش کرنے کی کامیاب کوشش ہے،اکیڈمی کا یہ بڑا کارنامہ ہے کہ وہ اکابر کے علوم و افکار کو موجودہ دور کی زبانوں میں منتقل کرنے کاکارنامہ انجام دے رہی ہے۔حجۃ الاسلام اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا محمد شکیب قاسمی نے تمہیدی کلمات پیش کرتے ہوئے مہمانوں کا شکریہ اداکیا اور مسلمانوں کی تعلیمی ومعاشی پسماندگی اور مسلمانوں کی ذمہ داریوں پر مفصل گفتگو کی،مولانا شکیب قاسمی نے اکیڈمی کی مطبوعا ت کا تعارف پیش کیا۔ مولانا محمد شاہد صاحب امین عام جامعہ مظاہر علوم سہارنپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ حجۃ الااسلام اکیڈمی تحقیق کی دنیا میں ایک انفرادی حیثیت کا حامل تحقیقی ادارہ ہے ،جس نے قلیل مدت میں حجۃ الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی کے علوم وافکار کو اور گراں قدر علمی ودینی خدمات سے نئی نسل کو روشناس کرانے کاموقع فراہم کیاہے ۔دریں اثناء کل ہند مسابقۃ الامام محمد قاسم نانوتوی کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے اول پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم رفیع المحمود داالعلوم دیوبند کو 15000/- نقد انعام مع سند اعزاز، دوم پوزیشن حاصل کرنے والے طالبعلم حماد کریم ندوۃ العلماء لکھنؤ ،8000/- نقد انعام مع سند اعزاز اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے محمد عاصم کمال 5000روپئے مع سند اعزاز سے نوازا گیا۔اس موقع پر مہمان خصوصی ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ نے کہا کہ بانی دارالعلوم دیوبند مولانا محمد قاسم نانوتوی نے جن نامساعد حالات میں دارالعلوم دیوبند کی بنیاد ڈالی وہ تاریخ اسلامی کا درخشندہ باب ہے انہوں نے کہاکہ امام نانوتوی نے انگریزوں کے مکروہ عزائم کو اپنے رفقائے کار کے ہمراہ نیست و نابود کردیا۔ انہو ں نے دارالعلوم دیوبند کو تحفظ دین اور ملی تشخص کی بقاء کا ضامن قراردیتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر میں باطل قوتیں اسلام کی اصل تصویر کو مسخ کرنے کے در پے ہیں اور وہ اپنی تمام باطل قوتیں اسلام کے خلاف صرف کرر ہی ہیں،انہو ں نے کہاکہ کچھ یہودی نواز علماء بھی اسلام کی تصویر خراب کرنے میں مصروف عمل ہیں،انہو ں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم امام نانوتوی کے علوم وافکار کو پیش نظر رکھ کر انکے فیض کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کی کوشش کریں،انہو ں نے اسلامی طرز حیات پر قائم رہ کر مذہب اسلام کی روشن تعلیمات پر عمل کرنے کو ہی فلاح دارین کا باعث قرار دیا۔علاوہ ازیں مولانا نذر الحفیظ نے بھی مفتی محمد اشرف علی باقوی امیر شریعت کرناٹک ،مفتی محفوظ الرحمن عثمانی مہتمم جامعۃ القاسم، مولانا غلام نبی قاسمی استاذ حدیث دارالعلوم وقف نے اکابرین دیوبند کے عہد زریں کا ذکر خیر کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ اس ترقی یافتہ دور میں نئی نسل کی ذہنی ،فکری وعلمی تربیت سازی کے تحقیقی ادارے قائم کرکے ایسے رجال کار تیار کئے جائیں جو اسلام کی صحیح تصویر کو عالمی سطح پر فروغ دینے کا فریضہ انجام دے سکیں۔اسی طرح ترکی سے آئے ہوئے جناب شعبان صاحب نے اکیڈمی کے ڈائرکٹر مولانا شکیب قاسمی کو مبارکباد پیش کی اور اسکو ایک تاریخی اقدام سے تعبیر کیا، اس پر وقار تقریب کی صدارت مولانامحمد سالم قاسمی مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند نے کی جب کہ نظامت کے فرائض حجۃ الاسلام کے ڈائریکٹر مولانا محمد شکیب قاسمی نے انجام دئیے۔خصوصی شرکاء میں ترکی سے آئے ہوئے جناب شعبان صاحب ، مولانا نور الحسن راشد کاندھلوی ، مولانا نسیم بارہ بنکوی ، مولانا اسد آسامی ، مولانا اشتیاق قاسمی ، مفتی زین الاسلام الہ آبادی ، مولانا زکریا نانوتوی ، مولانا اویس نانوتوی ، مولانا جاوید قاسمی ، ایس ڈی ایم دیوبند ، راجیش کمار سنگھ ، شہر چیئر مین معاویہ علی ، اسلام الدین نظامی ، وغیر ہ کے نام قابل ذکر ہیں ۔پروگرام کو کامیاب بنانے والوں میں مولانا نظیف احمد قاسمی ازہری ، مولانا حسنین ارشد قاسمی و دیگر کارکنان شامل رہے ۔مولاناسالم قاسمی کی رقت آمیز دعاء کے ساتھ تقریب اختتام پذیر ہوئی ۔آخر میں مولانا محمد سفیان قاسمی نے تمام مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ اداکیا۔