Ref. No. 1852/43-1677
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شہر کی ہر مسجد میں جمعہ قائم کرنا ضروری نہیں ہے، جمعہ جامع مسجد میں قائم کرنا چاہئے، اور شہر کے لوگوں کو جامع مسجد کا رخ کرنا چاہئے تاکہ اجتماعیت کا ظہور ہو۔
اگر کسی نے ایسی مسجد میں اعتکاف کیا جہاں جمعہ کی نماز نہیں ہوتی ہے تو اس کے شہر میں ہونے کی وجہ سے اس پر جمعہ فرض ہے، اس لئے ایسی مسجد میں جمعہ کی نماز پڑھنے کے لئے نکلنا ضروری ہے جہاں جمعہ کی نماز ہوتی ہو۔ جمعہ کی شرائط پائی جانے کے باوجود چونکہ جمعہ ہر مسجد میں قائم کرنا ضروری نہیں ہے،۔ اس لئے جب تک جمعہ اس مسجدِ معتکَف میں قائم نہ ہوگا، اس کے لئے دوسری مسجد کا رخ کرنا ضروری ہوگا۔ اور اس سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔
وحرم عليه) ... (الخروج إلا لحاجة الإنسان) طبيعية كبول وغائط وغسل لو احتلم ولايمكنه الاغتسال في المسجد، كذا في النهر (أو) شرعية كعيد وأذان لو مؤذناً وباب المنارة خارج المسجد و (الجمعة وقت الزوال ومن بعد منزله) أي معتكفه (خرج في وقت يدركها) مع سنتها يحكم في ذلك رأيه، ويستن بعدها أربعاً أو ستاً على الخلاف، ولو مكث أكثر لم يفسد؛ لأنه محل له وكره تنزيهاً؛ لمخالفة ما التزمه بلا ضرورة" (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 444)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند