السلام علیکم و رحمة الله و بركاته.
امید ہے کہ مفتی صاحب خیر و عافیت سے ہوں گے۔
ایک سوال پوچھنا تھا پردہ کے سلسلے میں۔ مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ اصل پردہ گھر کی چار دیواری ہے اور عورت کو بلا ضرورت گھر سے نہیں نکلنا چاہئے۔
اسی طرح میں فتاوی محمودیہ میں اسی بنیاد پر عورتوں کو حاجیوں کو روانہ کرنے کے لئے منع کیا گیا ہے۔
اب میرا سوال یہ ہے کہ شریعت کی نظر میں ضرورت کس امر کو کہا جائے گا؟ کیا اپنے دوست کے گھر جانا ضرورت ہے؟ اگر ہے، تو روزانہ جانا ضرورت ہے؟ جب گھر میں شوہر ہو تو کیا بچوں کو اسکول لے جانا ضرورت ہے؟ دکان میں جانا ضرورت ہے؟ کیا عالمیہ کلاس میں جانا شرعی ضرورت ہے؟
عورت کس مقصد سے گھر سے نکل سکتی ہے؟
کیا وجہ ہے کہ حاجی کو روانہ کرنے سے اسے روکا جاتا ہے لیکن دکانوں میں جانے کے سلسلے کوئی پابندی نہیں لگائی جا رہی ہے نہ کوئی اس کے بارے میں بات کرتا ہے؟