Ref. No. 2722/45-4466
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ وہ اسباب جن کی بناء پر شریعت کسی چیز کو حرام قرار دیتی ہے، وہ پانچ ہیں، ضرر، سکر، خبث، کرامت، نجاست۔
خبث سے مراد یہ ہے کہ ایک سلیم الفطرت انسان اس کو طبعی طور پر ناپسند کرے، اور اس کا مزاج اس سے گھن کھائے اور طبیعت نفرت کرے، اگر کوئی شیئ مضرت یا خبث کی وجہ سے حرام ہو، مگر مجموعہ میں جاکر اس کا خبث دور ہو جائے اور مضرت نہ رہے اور گھن محسوس نہ ہو تو اس کا استعمال جائز ہوگا۔آپ نے جس شیلاک کا ذکر کیا ہے یہ لیک نامی کیڑے سےنکالا جاتا ہے، اس شیلاک میں اگر کوئی خبث نہیں ہے تواس کا استعمال جائز ہوگا ، اس کو اگر کسی کھانے کی چیز میں ملایا جائے تو عدم استقذا شرط ہے اور اگر خارجی استعمال ہو تواس کے لئے عدم استقذاء شرط نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند