الجواب وباللّٰہ التوفیق:’’عن عبداللّٰہ بن بریدۃ عن أبیہ قال خطب أبوبکر وعمر رضي اللّٰہ عنہما فاطمۃ رضي اللّٰہ عنہا، فقال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إنہا صغیرۃ ثم فخطبہا علي فزوجہا منہ‘‘(۱)
حدیث کے الفاظ اور عبارت سے ظاہر ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے نکاح کا پیغام دیا تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا نکاح ان سے کرا دیا، اگر حضرت علی رضی اللہ عنہ مجلس میں نہ ہوتے، تو قبول کون کرتا وہ مجلس میں موجود تھے اور قبول انہوں نے ہی کیا تھا، اس میں شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔(۲)
(۱) مشکوۃ المصابیح، ’’کتاب الفتن: باب مناقب علي رضي اللّٰہ عنہ، الفصل الثالث‘‘: ج۲، ص: ۵۶۵، رقم: ۶۱۰۴۔
(۲) أخرجہ النسائي، في سننہ، ’’کتاب النکاح: باب تزوج المرأۃ مثلہا‘‘: ج۲، ص: ۵۸، رقم: ۳۲۲۱۔
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص240