حضرت فرعون نے حضرت موسیٰ علیہ السلام جب چھوٹا بچّہ تھا امتحان عجیب طریقے سے لیا ایک طشت لعلوں سے اور ایک طشت انگاروں سے بھرا سامنے لایا گیا۔ فرعون کا خیال تھا کہ اگر یہ بچّہ وہی ہے جس سے آئندہ مجھے نقصان ہو گا تو انگاروں پر ہاتھ نہیں ڈالے گا۔ جب بچّے نے ہاتھ لپکایا، تو قریب تھا کہ لعلوں کے طشت پر پڑے مگر فرشتے نے ہاتھ کھینچ کر انگاروں کے طشت پر رکھ دیا۔ حضرت موسیٰ کے لیے دودھ پلانے والی عورت کی تلاش ہوئی، تو ان کی والدہ ہی کو یہ موقع ملا اور انہوں نے ماں ہی کے دودھ سے پرورش پائی کیا یہ واقعہ قرآن وحدیث میں کہیں پر موجود ہے ؟کیا یہ واقعہ صحیح ہے ? arqam