170 views
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بینک میں جو انٹرسٹ (سود) کی رقم بڑھتی ہے اسکو اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں کہ نہیں؟
 وضاحت کے ساتھ بیان فرمائیں
asked Jul 29, 2018 in ربوٰ وسود/انشورنس by Suhail Ahmad Qasmi

1 Answer

Ref. No. 39/1113

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔بینک سے  جو سودی رقم آپ کو ملے اس کو بلانیت ثواب غریبوں اور مستحقین پر صدقہ کرنا واجب ہے۔  اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں ہے، الا یہ کہ آپ خود غریب ومستحق ہوں تو آپ اس کو اپنے استعمال میں بھی لاسکتے ہیں۔  

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 4, 2018 by Darul Ifta
...