ہدایہ کے جن احادیث کے متعلق الإمام الزيلعي یا حافظ ابن حجرؒ وغیرہ نے "غریب" ، "لم اجدہ" "لا اصل لہ" وغیرہ کے الفاظ کہے ہیں
(اور اسکے بالمعانی احادیث بھی دیگر حفاظ جیسے حافظ قطلوبغاؒ وغیرہ کو بھی نہیں ملے )
ان احادیث کے بارے میں اکابر دیوبند کی آراء معلوم ہو سکتی ہیں ؟
اور ان احادیث کے بارے میں ہمیں کیا موقف رکھنا چاہیے ؟