السلام علیکم ورحمتہ اللہ، مفتیان کرام!
ایک سوال کا جواب مطلوب ہے!
ہم لوگ غریب لڑکیوں کی اجتماعی شادی کراتے ہیں، ایک بڑا ٹینٹ لگتا ہے، اسمیں کھانے کا انتظام ہوتا ہے، تقریباً ۷۰/۸۰/شادیاں ہوتی ہیں،
اور جہیز میں فریز واشنگ مشین فرنیچر،گدا الماری برتن وغیرہ سامان دیا جاتا ہے، لڑکا بیس باراتی بھی لاتا ہے، اور بیس لوگ لڑکی کے گھر والوں کی طرف سے ہوتے ہیں،
یہ سارے انتظامات چندہ، اور زکوٰة کی رقم سے کئے جاتے ہیں، کیا اس طریقہ سے شادی کرانا، شریعت کی رو سے جائز ہے، مدلل مفصل جواب مرحمت فرماکر، مشکور و ممنون ہوں!
عبد الماجد نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات، (یوپی)