کیا مجربات میں صرف ادعیہ و اذکار ہی شامل کیے جائیں گےیا نماز وغیرہ بھی مجربات کے قبیل سے ہو سکتی ہے
جیسے
نمازِوتر میں سورۃ قدروکافرون و اخلاص واسطے مرض بواسیر کے مجرب بتلاتے ہیں اور دانتوں کی پائیداری کے واسطے وتروں میں سورۃ نصرولھب واخلاص کا پڑھنا مجرب بتلاتے ہیں
تواگر کوئی شخص وتر میں مندرجہ بالا سورتیں بطور مجربات پڑھ لیں تو کیا یہ جائز ہے کہ نہیں ؟
اور اگر اس شخص کا خاص مقصد ہی ان سورتوں کے پڑھنے سے اپنا علاج ہی ہو تو کیا اسکو نماز وتر کا ثواب ملے گا یا نہیں ؟
(امدادالفتاویٰ 1/357، باب صلوٰۃ الوتر)