221 views
Ref. No. 884

کیا فرماتے ہیں علماء کرام ۔ میں نے ایک ویب سائٹ رشتوں کے لئے تیار کی ہے، جس میں لڑکے اور لڑکیوں کی رشتہ کے تعلق سے معلومات ہوتی ہیں ، جیسے نام، والد کا نام، عمر، تعلیم، قد، پتہ،سرپرست کا فون نمبر)  اور یہ معلومات صرف وہی دیکھ سکتا ہے جو فیس بھر کے  ہمارا ممبر بنے گا۔ یعنی جس کو لڑکا یا لڑکی کا رشتہ مطلوب ہے ۔ بندہ یہ کام قوم اور برادری کی خدمت اور ذریعہء معاش کے لئے کرنا چاہتا ہے ، کیا بندہ یہ کام کرسکتا ہے؟ یا اس کام سے فتنہ پیدا ہوگا۔ آپ دوراندیشی سے جواب دیں۔ برائے مہربانی اگر ذرہ برابر بھی کوئی قباحت ہے تو وضاحت کریں۔ عمران باغوان، مہاراشٹربیڑ۔
asked Dec 19, 2014 in Marriage (Nikah) by imran

1 Answer

Ref. No. 872 Alif

الجواب وباللہ التوفیق

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   اگر سوال میں مذکورتفصیلات ہی رکھیں اورغیرشرعی امور مثلا تصاویر  وغیرہ سے احتراز کریں تو گنجائش ہے۔  تاہم  اس میں کوئی دوسرا ذریعہ معاش اپنائیں تو  بہترہوگا۔کیونکہ ممکن  ہے کہ اندراج کرنے والےبعض  لوگ اپنی صحیح معلومات نہ  ڈالیں اورلوگ  دھوکہ میں پڑجائیں جس کا ذریعہ آپ بنیں گے۔

 واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jan 3, 2015 by Darul Ifta
...