Ref. No. 884
کیا فرماتے ہیں علماء کرام ۔ میں نے ایک ویب سائٹ رشتوں کے لئے تیار کی ہے، جس میں لڑکے اور لڑکیوں کی رشتہ کے تعلق سے معلومات ہوتی ہیں ، جیسے نام، والد کا نام، عمر، تعلیم، قد، پتہ،سرپرست کا فون نمبر) اور یہ معلومات صرف وہی دیکھ سکتا ہے جو فیس بھر کے ہمارا ممبر بنے گا۔ یعنی جس کو لڑکا یا لڑکی کا رشتہ مطلوب ہے ۔ بندہ یہ کام قوم اور برادری کی خدمت اور ذریعہء معاش کے لئے کرنا چاہتا ہے ، کیا بندہ یہ کام کرسکتا ہے؟ یا اس کام سے فتنہ پیدا ہوگا۔ آپ دوراندیشی سے جواب دیں۔ برائے مہربانی اگر ذرہ برابر بھی کوئی قباحت ہے تو وضاحت کریں۔ عمران باغوان، مہاراشٹربیڑ۔