کیا یہ ضروری ہے کہ ایک قرآن تراویح کی نماز میں پورا ختم کیا جائے؟ اگرہاں تو پھر کیا یہ صحابہ کے دور سے ثابت ہے؟ ثابت ہے تو اس بارے میں کوئی حدیث؟ کیاصحابہ بھی آج کل کے قاری لوگوں کی طرح فل اسپیڈ میں پڑھتے تھے، آج کل کے قاری قرآن ختم کرنے کے فراق میں اتنی رفتار سے پڑھتے ہیں کہ سال بھر جو لوگ نماز نہیں پڑھتے تراویح میں تو آتے ہیں قرآن سننے کی نیت سے وہ بھی اتنی رفتار سے پڑھاجاتا ہے۔ اور خود قاری کی اتنی غلطیاں اور بھول ہوجاتی ہے۔ مقتدیوں کو بھی تو قرآن ے الفاظ سمجھ میں آنے چاہئے۔ تفصیل سے جواب دیں۔