125 views
کیافرماتےہیں علماء کرام ومفتیان عظام شرح متین مسئلہ
ذیل کےبارےمیں کہ

سوال

ایک شخص کی آنکھ کاآپریشن ہواہواورماہر ڈاکٹرنے آنکھ پر پانی سےنہ پڑنےکےسلسلےمیں ہدایت کی۔ اب وہ شخص نماز وغسل کیلیے کیاصورت اختیارکرےگا؟
آیا وہ فقط چہرہ پر ترہاتھ پھیرےگایا مسح کی گنجائش ہے۔

مدلل جواب مرحمت فرماکر عنداللہ ماجورہوں۔
والسلام مع الکرام
المستفتی= حمادحسین کٹیہار (بہار
asked Oct 6, 2019 in اسلامی عقائد by Md Asgar

1 Answer

Ref. No. 41/840

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ایسا شخص آنکھ کے علاوہ چہرہ کے دیگر حصہ کو دھوئے گا یا تر ہاتھ اس طرح پھیرے گا کہ چہرہ پر پانی بہنے لگے، البتہ آنکھ پر اگر ممکن ہو تو مسح کرلے گا اور اگر مسح   باعث تکلیف ہو تو مسح بھی ترک کردے گا۔   واذا رمد وامر ان لایغسل عینہ ۔۔۔ جاز لہ المسح وان ضرہ المسح ترکہ۔ (نورالایضاح ص ۳۷)

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Oct 17, 2019 by Darul Ifta
...