176 views
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے شہر میں اس طرح کی مسجدوں کا رواج اوپر بلڈنگ یا دکان وغیرہ  ہوتا ہیں اور نیچے مسجد تو کیا یہ شرعی مسجد کہلائے گی
 با حوالہ جواب عنایت فرمایے نوازش و احسان ہوگا
asked Oct 8, 2019 in مساجد و مدارس by Ayyub

1 Answer

Ref. No. 41/841

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اگر وہ زمین پوری مسجد کے لئے وقف ہے اور مسجد بنائے جانے سے پہلے ہی نیچے یا اوپر کرایہ کے لئے مکان یا دوکان بنائی جائے اور اس کا کرایہ مصالح مسجد میں استعمال ہو تو اس طرح کرنے کی گنجائش ہے۔ اگر زمین مسجد کے لئے وقف نہیں ہے یا اوپر کی دوکان مصالح مسجد کے لئے نہیں ہے تو یہ نماز گاہ کے حکم میں ہے ،یہ  شرعی مسجد نہیں کہلائے گی۔

 لوبنی فوقہ بیتا للامام لایضر لانہ من المصالح ، اما لو تمت المسجدیۃ ثم اراد البناء منع (شامی ۴/۳۵۸ فرع بناء بیتا للامام فوق المسجد)   

واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Oct 17, 2019 by Darul Ifta
...