Ref. No. 41/850
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سوال میں مذکورہ صورت پر عمل کرنے کی اجازت ہے۔ اس میں عدم جواز کی بظاہر کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی ۔
واذا عدم الوصفان والمعنی المضموم الیہ حل التفاضل والنساء لعدم العلۃ (قدوری باب الربوا ص95)
و لو باع الفلوس بالفلوس ثم افترقا قبل التقابض، بطل البيع. ولو قبض أحدهما ولم يقبض الآخر، أو تقابضا ثم استحق ما في يدي أحدهما بعد الافتراق، فالعقد صحيح (الھندیہ/ البحر ج6ص219)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند