مفتی صاحب ضروری استفسار ہے ایک بزنس کا معاہدہ ہے جسکی شکل یوں ہے کہ میرا ایک شخص سے معاہدہ ہوا ہے کہ میں انکو ایک لاکھ روپیہ دوں ، اور وہ ۵/سال تک مجھے ہر ماہ دس ہزار روپیہ دینگے،
نیز معاہدہ کی مدت ۵/سال مکمل ہونے کے بعد میرا انویسمینٹ جو ایک لاکھ ہے، مجھے پچاس ہزار ہی واپس ملےگا،باقی کا بچاس ہزار وہ واپس نہیں کرینگے، یہ شرط پہلے ہی لگادی جاتی ہے، نیز میں نقصان میں بالکل بھی شریک نہ ہونگا، انکا فائدہ ہو یانقصان بہر حال مجھے ہر ماہ دس ہزار اور ۵/سال کے بعد میرے کل جمع کردہ رقم کا آدھا ملےگا
کیا ایسی صورت میں ایک لاکھ روپیہ دےکر شریک بننا جائز ہے؟یاکوئی جائز متبادل بتائیں
جواب جلد مرحمت فرمائیں مہربانی ہوگی فقط والسلام
محمد شاہد جامعی