114 views
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ افر کسی عورت کو چار ماہ کا حمل ہو اور ماہر ڈاکٹر یہ بتا دے کہ یہ بچہ ناقصۃ الخلقت  اس کے اعضاء صحیح سالم نہیں یا دماغ نہیں وغیرہ یا ماں کی جان کو خطرہ ہو تو ان اعذار کی وجہ سے چار ماہ کے بعد  اسقاط کی گنجائش ہوگی یا نہیں بینوا توجروا
asked Dec 6, 2019 in اسلامی عقائد by M akram

1 Answer

Ref. No. 41/1007

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  چار ماہ گزرنے کے بعد بچہ میں جان پڑجاتی  ہے،ڈاکٹروں کا اندازہ  اور  میڈکل رپورٹس بسا اوقات غلط ثابت  ہوتی ہیں ، اس لئے محض خدشہ کی بناء پر اسقاط جائز نہیں ہے۔ ایسی صورت میں پیدائش سے قبل دوا اور خصوصی دعا و صدقہ وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہئے۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Dec 9, 2019 by Darul Ifta
...