126 views
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
استاد محترم اگرکسی شخص کو امامت کیلئے لوگ آگے کرے تو جس شخص کو امام بنایا ہے وہ حافظ نہ ہو تو وہ امام نماز کی نیت کس طرح کریگا کیا اس کومقتدیو کی بھی  نیت کرنی ہوگی ؟ اور اگر کسی امام سے غلطی ہوجائے مطلب کے سری(ظہر کی نماز)پڑھا رہا ہو اب اس وہ امام قرات بلند آواز سے سے شروع کرے 2، 3آیات پڑھ بھی لے پھر اس کو یاد آئے پھر وہ سری آواز سے شروع کرے اب اس امام کو سجدہ سہو کرنا پڑھے گا یہ نہیں؟ رہنمائی فرمائیں
asked Dec 28, 2019 in نماز / جمعہ و عیدین by Mohammad Waseem

1 Answer

Ref. No. 41/925

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ امام  عارضی ہو یا مستقل نماز شروع کرنے سے قبل  ہرامام کو چاہئے کہ لوگوں کی  امامت کی نیت کرے، لیکن امامت کی نیت کے بغیر نماز درست ہوجاتی ہے، البتہ اقتداء کے لئے نیت شرط ہے۔ اگر امام  غلطی سے سری نماز میں جہر کردے یا جہری نماز میں سری قراءت کردے تو اس پر سجدہ سہو لازم ہے۔   وجہر (ای الامام وجوبا ) بقراءۃالفجر واولیی العشائین (کنزالدقائق ص27)

 واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jan 2, 2020 by Darul Ifta
...