121 views
*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ومغفرہ*
امید ہے خیریت سے ہوں گے
ایک کاروباری معاہدہ کے متعلق شرعی حکم درکار ہے؟

زید اور بکر  ملکر کاروبار کرتے ہیں جسکی تفصیل یہ ہے
1۔زید کے جانور ہیں
2۔جبکہ بکر انکو چارہ ڈالے گا اور دیکھ بھال کرےگا
3۔صرف ونڈا  (کھل وغیرہ) ادھا ادھا ہوگا
4۔نفع دونوں کے درمیان نصف ہوگا
5۔ اگر نقصان ہوجائے جانور فوت ہوجائے یا  کم قیمت میں بکے
تو یہ نقصان زید کا شمار ہوگا
6۔ یا جانور بیمار ہوجائے تو خرچہ زید پر ہوگا
7۔جب بھی بکر جانور بیچے گا پہلے زید کو بتائے گا زید اجازت دے گا تو ہی بیچے گا ورنہ نہيں
8۔جانور بیچنے کے بعد فوراﹰ جانور کی قیمت اور ادھا نفع بھی زید کے حوالے کرے گا۔
جواب طلب امر یہ ہے کہ کیا یہ معاہدہ اور اس طریقہ سے کاروبار شرعا درست ہے یا نہيں،
یا اس کی درست صورت کیا ہوگی؟

المستفتی محمد شعیب مدنی
بہاولپور
03017744336
asked Jan 8, 2020 in تجارت و ملازمت by M shoaib

1 Answer

Ref. No. 41/957

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  مذکورہ کاروبار درست نہیں ہے۔البتہ  اگر پالنے والے کو ماہانہ یا سالانہ اجرت پر رکھاجائے تو جانور کو پالنے کے لئے  دینا درست ہے۔

 واللہ اعلم بالصواب

 

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jan 15, 2020 by Darul Ifta
...