السلام علیکم ورحمۃ اللہ
مسئلہ ذیل کے بارے میں کیا فرماتے ہیں علمائے کرام!!
اشارہ کرکے منفرد کی اقتداء کرنے والی جہری نمازوں میں، منفرد (جو کہ اب امام بن چکا ہے) جہری قراءت کرے گا یا سری، نیز اشارہ کرکے اقتداء کرنا ضروری ہے یا بغیر اشارے کے بھی اقتداء درست ہے؟
براہ کرم رہنمائی فرمائیں
مزید وضاحت:
ایک آدمی تنہا نماز پڑھ رہا تھا مثلاً عشاء کی فرض نماز اور سری قراءت کر رہا تھا، اتنے میں پیچھے سے ایک آدمی آیا اور اس منفرد کی اقتداء کرنے لگا۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس صورت میں منفرد، جو کہ سری قراءت کر رہا تھا اب امام بن جانے کے بعد سری قراءت ہی کرے گا یا جہری؟؟
دوسرا سوال یہ ہے کہ اقتداء کرنے والے کے لئے اشارہ کر کے یا ہاتھ لگا کر یعنی ٹَچ کر کے اقتداء کرنا ضروری ہے یا بغیر کسی اشارے اور ہاتھ لگائے اقتداء درست ہو جائے گی ؟؟
محمد جاوید ممبئی۔