225 views
کیا فرماتے ہیں حضرات مفتیان کرام دارالعلوم دیوبند یوپی اس مسئلہ کے بارے میں
کہ موجودہ حالات کے پیش نظرکہ پوری دُنیا کرونا وائرس کا شکار ہو چکی ہے جس میں حکومت اور ماہر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کم از کم ہر شخص ایک دوسرے سے ایک میٹر کے فاصلے پر رہیں جیسا کہ یہ بات بہت مشہور ہے. کیا ایسی صورت حال میں کہ اگر تین صفوں کی جگہوں میں دو صف ہی لگائیں اور اسی طرح اگر صف بندی میں ہر شخص ایک دوسرے سے ایک،ایک میٹر کے فاصلے سے کھڑے ہو کر امام کی اقتدا میں نماز پڑھنا چاہیں تو کیا اس طرح پڑھ سکتے ہیں فقہاء کی عبارت کی روشنی میں مدلل جواب مرحمت فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
asked Apr 6, 2020 in نماز / جمعہ و عیدین by Msjoha

1 Answer

Ref. No. 920/41-57

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  صفوں کے درمیان اتصال ایک مسنون عمل ہے، اور اتصال صفوف کی احادیث میں بڑی تاکید آئی ہے۔ تاہم اندرونِ مسجد اگر صفوں میں انقطاع ہوجائے یا دو مصلی کے درمیان فاصلہ ہوجائے تو بھی نماز درست ہوجاتی ہے، گرچہ ایسا کرنا مکروہ ہے۔ لیکن موجودہ صورت حال کی بناء پر 'اھون البلیتین' کے طور پر مسجد کو بند کرنے سے بہتر ہے کہ محکمہ صحت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مطلوبہ فاصلہ باقی رکھا جائے۔ 

فناء المسجد کالمسجد فیصح الاقتداء وان لم تتصل الصفوف (الاشباہ ص 197) ( فتاوی دارالعلوم 3/135)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 17, 2020 by Darul Ifta
...