85 views
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کیا نابالغ کی امامت میں تراویح کی جماعت ہو سکتی ہے؟؟؟
اس کی عمر 9 سال ہے۔
براہِ کرم رہنمائی فرمایئے۔

والسلام محمد معاذ غازی
asked May 3, 2020 in نماز / جمعہ و عیدین by Ghazi Maaz Saad

1 Answer

Ref. No. 888/41-20B

الجواب وباللہ التوفیق      

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ احناف کے نزدیک نابالغ کی امامت تراویح اور غیرتراویح میں درست نہیں ہے۔

 ولایجوز للرجال ان یقتدوا بامراۃ او صبی۔ وفی التراویح والسنن المطلقۃ جوزہ مشائخ بلخ ولم یجوزہ مشائخنا والمختار انہ لایجوز فی الصلوات کلھا (الھدایہ) لان نفل الصبی دون نفل البالغ۔ فان لم یوجد فیھما شیئ فحتی یتم بکل منھما خمس عشر سنۃ بہ یفتی (در مختار مع الشامی)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 7, 2020 by Darul Ifta
...