103 views
سفورکی  دوبیٹئ ہے دونون حیات ہے دو بہن ہے دونون حیات ہے دوبھاءی  ہے ایک بھاءی کی وفات سفورکی  حیات مین ہوگئی  تھی ایک  حیات ہے  سفور کے والدین  کی وفات سفورکی حیات مین ہوگئی  تھی سفور کی اہلیہ کی وفات سفورکی  حیات مین ہوگئی  تھی سفور کے بھتیجے کو ملےگا یانہین  کتنا ترکہ بیٹئ  کو کتنا  بہن کو  کتنا  بھاءی کو جو حیات ہے  جوبھاءی انتقال کر گءے اسکے لڑکےکوملےگا  کتنا   فقط رانماءی
asked May 9, 2020 in احکام میت / وراثت و وصیت by zubair asoura

1 Answer

Ref. No. 899/41-

الجواب وباللہ التوفیق      

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بشرط صحت  سوال، صورت مسئولہ میں سفور کی کل جائداد کو بارہ حصوں پر تقسیم کیاجائے گاجس میں سے دوتہائی یعنی آٹھ حصے دونوں بیٹوں کو دئے جائیں گے  اور باقی چار حصوں  میں سے دو حصے اس بھائی کو جو زندہ ہے  اور ایک ایک حصہ دونوں بہنوں کو ملے گا۔ وہ لوگ جن کا انتقال سفور کی  زندگی میں ہوگیا تھا ان کو وراثت میں  حصہ  نہیں ملے گا۔ اور بھتیجوں کو بھی نہیں ملے گا۔ البتہ اگر ضرورتمند ہوں تو از راہ صلہ رحمی  تمام وارثین کو چاہئے کہ ان کی مدد کریں۔  کذا فی السراجی

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 11, 2020 by Darul Ifta
...