551 views
روزہ کی حالت میں کھٹے ڈکار آنے سے منہ میں پانی اور خوراک آ جاتی ہے ان دونوں کے بارے میں کیاحکم ہو گا مزید آگر یہ ڈکار نماز کی حالت میں آئے تو کیوں کہ مسجد میں کسی طرف تھوک بھی نہیں سکتے تو نماز کو توڑنا ہوگا یا ڈکار نگل لے ؟ کیا حکم ہو گا
asked May 13, 2020 in روزہ و رمضان by zia7879

1 Answer

Ref. No. 905/41-29B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ روزہ کی حالت میں ڈکار کی وجہ سے پانی یا  خوراک جو حلق میں آجاتا ہے اس کو نگل لینے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ہے ۔ نماز کی حالت میں کسی رومال یا ٹیشو میں نکال دے ، اگر نگل لیا تو بھی نماز درست  ہوجائے گی۔

لو ابتلع البلغم بعدما تخلص بالتنحنح من حلقه إلى فمه لا يفطر عندنا قال في الشرنبلالية ولم أره ولعله كالمخاط قال: ثم وجدتها في التتارخانية سئل إبراهيم عمن ابتلع بلغما قال إن كان أقل من ملء فيه لا ينقض إجماعا وإن كان ملء فيه ينقض صومه عند أبي يوسف وعند أبي حنيفة لا ينقض. (الدرالمختار 2/400)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 9, 2020 by Darul Ifta
...