السلام علیکم ورحمۃ اللہ
ایک مسجد ہے جو ایک بلڈنگ کے نچلے حصے میں ہے اوپر لوگوں کی رہائش ہے، مسجد اور لوگوں کے بیت الخلاء کا پانی ایک جگہ جمع ہوتا ہے جب کبھی وہ جگہ بھر جاتی ہے تو اہل بلڈنگ اس کی صفائی نہیں کرواتے ہیں مجبورا مسجد کمیٹی ہی کو اس گندگی کی صفائی کرانی پڑتی ہے، بلڈنگ والوں کو ملکی قانونی دشواری کی وجہ کر صفائی کرنے پر مجبور بھی نہیں کیا جاسکتا، دریافت طلب امر یہ ہے کہ مسجد کمیٹی کا بینک اکاونٹ ہے،اسی سے امام وموذن کو تنخواہ دی جاتی ہے اور مصارف مسجد میں خرچ کیا جاتاہے اس اکاونٹ میں کچھ سود کی رقم بھی آئی ہوئی ہے،تو سودی رقم جو مسجد کے اکاونٹ میں ہے اس سےمسجدکےبیت الخلاءکی گندگی صاف کرنے والے کو سودی پیسہ دے سکتے ہیں، اسی طرح لاک ڈاؤن کی وجہ کر پولس والوں کے شر سے مسجد اور مصلی کو بچانے کے لیے مسجد کی سودی رقم کو بطور رشوت کے دے سکتے ہیں یا نہیں ؟
ابن جمیل ممبئ