126 views
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔ کلب کمیٹی نے جرمانہ لگایا ہے۔ اگر کسی شخص نے جرمانہ ادا کیا تو اس رقم کو کمیٹی اپنے ذاتی استعمال میں لاسکتی ہے ؟ اس  مال کا مالک کون ہے؟ کیا کلب کمیٹی اس کی مالک ہے اور اپنے کسی بھی استعمال میں اس کو لاسکتی ہے؟
asked Jun 9, 2020 in ربوٰ وسود/انشورنس by azhad1

1 Answer

Ref. No. 909/41-24B

الجواب وباللہ التوفیق      

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ شریعت میں مالی جرمانہ لینا جائز نہیں ہے،

و فی شرح الآثار  التعزیر بالمال کان فی ابتداء الاسلام ثم نسخ والحاصل ان المذھب عدم التعزیر بالمال۔  شرح الآثار 4/61)

شریعت کے خلاف فیصلہ کرنا موجب گناہ ہے،۔ ارشاد باری ہے جو لوگ اللہ کے نازل کردہ احکام کے خلاف  حکم  جاری کریں  وہ نافرمان اور سرکش ہیں۔ (المائدہ 47)

چونکہ مالی جرمانہ لینا جائز نہیں ہے، اس لئے وہ رقم مالک کو واپس کرنی ضروری ہے۔ مالی جرمانہ  اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں ہے۔  

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 9, 2020 by Darul Ifta
...