185 views
میں ایک سرکاری شعبہ میں انجینئر ہوں۔ ہر فائل پر انجینئر کو کچھ فیصد کمیشن ملتا ہے۔  یہ پورے شعبہ میں سلسلہ وار ہے۔  صرف میرے روکنے سے رکنے والا نہیں ہے۔ اس طرح کے کمیشن کے بارے میں اسلام کی کیا ہدایات ہیں؟ کیا میں یہ لے سکتا ہوں، حلال ہے یا حرام ؟
asked Jun 9, 2020 in ربوٰ وسود/انشورنس by azhad1

1 Answer

Ref. No. 911/41-23B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ سرکاری ملازمت کی وجہ سے ماہانہ تنخواہ مقرر ہوگی، اس لئے یہ کمیشن لینا یقینا رشوت ہے اور رشوت کا لین دین شریعت کی نطر میں حرام  اور گناہ کبیرہ ہے۔ اس سے اجتناب ضروری ہے۔ اور اگرمجبوری  میں لے لیا ہو تو  بلانیت ثواب غرباء میں صدقہ کردے۔

ولاتاکلوا اموالکم  بینکم بالباطل  وتدلوا بھا الی الحکام لتاکلوا فریقا من اموال الناس بالاثم وانتم تعلمون (البقرۃ 188)

آپ ﷺ نے فرمایا رشوت لینے اور دینے والے پر اللہ کی لعنت برستی ہے (ابن ماجہ) ایک اور حدیث میں ہے رشوت لینے و دینے والا دونوں دوزخ میں جائیں گے۔ (طبرانی)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 9, 2020 by Darul Ifta
...