ہمایوں وسوسہ کا مریض ہے، اس نے دارالافتاء کی ویب سائٹ پر ایک فتوی پڑھا 41/1044۔ اس کے بعد ایک دن اپنے دو سال کے بیٹے کو بائک پر آگے بٹھاکر گھمارہاتھا اور یہ فتوی دماغ میں آگیا تو وہ دماغ میں دوسری بات سوچنے لگا اور لاحول ولاقوۃ الا باللہ پڑھنے لگا وسوسہ کو ہٹانے کے لئے۔ اب ہمایوں جب بھی اپنے بیٹے کو گھماتا ہے یا سینے سے لگاتا ہے باپ اور بیٹے کی محبت سے تو یہ فتوی دماغ میں آجاتا ہے تو کیا اس طرح کا وسوسہ آنے سے ہمایوں کی نکاح پر کوئی اثر پڑے گا ؟ ہمایوں اب پریشان ہے، وہ اپنے بیٹے سے بہت محبت کرتا ہے، لیکن جب بھی اس کو کھلاتا ہے یا کندھے پر یا اپنی پیٹھ پربٹھاتا ہے تو یہی فتوی یاد آجاتاہے۔