105 views
میرے والد کا انتقال ہوگیا ہے، انھوں نے اپنے دو بچوں کے لئے بینک میں پانچ لاکھ روپئے رکھا تھا، لیکن ان کے چار بیٹے دوبیٹی اور ایک بیوی ہے۔انھوں نے اپنی زندگی میں کسی کو کوئی پیسہ نہیں دیا، اور وہ پیسہ بینک میں ہی رہ گیا، اور بینک میں ان کا پورا پیسہ پانچ لاکھ چوالیس ہزار ہے۔ اب ان کے انتقال کے بعد اس کا کیا حکم ہے۔
asked Jun 21, 2020 in احکام میت / وراثت و وصیت by Mobasshir hasan

1 Answer

Ref. No. 950/41-92

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  بینک میں جتنی رقم موجود ہے ، وہ اور اس کے علاوہ جو بھی جائداد والد نے چھوڑی ہے، اس میں تمام اولاد کا حق ہے۔  کل مال کا آٹھواں حصہ مرحوم کی بیوی کے لئے ہے اور باقی جائداد اولاد میں اس طرح تقسیم ہوگی کہ بیٹوں کو دوہرا اور بیٹیوں کو اکہرا حصہ ملے گا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 23, 2020 by Darul Ifta
...