130 views
میرے دو بیٹے ہیں وہ ہمیشہ مجھ سے لڑتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میری زندگی میں ہی  میرا حصہ دے دو۔ میں ان کو ایک روپیہ بھی دینا نہیں چاہتا۔ میں ان کو اپنی جائداد سے بے دخل کرنا چاہتاہوں۔
asked Jun 23, 2020 in احکام میت / وراثت و وصیت by azhad1

1 Answer

Ref. No. 949/41-0000

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ باپ جب تک زندہ ہے اس کی جائداد میں کسی کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ بیٹوں کا مطالبہ بے جا ہے۔ تاہم یہ بھی خیال رہے کہ میراث ایک شرعی حق ہے، باپ اپنے بیٹوں کو محروم کرنے کے لئے کوئی اقدام کرے گا تو گنہگار ہوگا۔ آپ اپنی زندگی میں اپنی جائداد جس کو چاہیں دے سکتے ہیں، کسی عزیز کو یا کسی مسجد و مدرسہ کو بھی دے سکتے ہیں مگر ناراضگی کی بناء پر  بیٹوں کو محروم کرنے کی نیت سے ایسا کرنا درست نہیں ہے۔  بیٹوں نے باپ کے ساتھ جو بھی زیادتی کی اس کا حساب ان  کو کل قیامت میں دینا ہوگا۔

الارث جبری لا یسقط بالاسقاط ( العقود الدریۃ 2/51) 

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 23, 2020 by Darul Ifta
...