Ref. No. 956/41-121
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ لون کی رقم پر بہرحال سود دینا پڑتا ہے، لہذا ایسی صورت اختیار کرنے کی پوری کوشش کریں کہ لون نہ لینا پڑے۔ اگر تنخواہ دینے کے لئے لون لینے کی ضرورت ہو تو فی الحال ملازمین سے معذرت کردیں کہ اس وقت تنخواہ دینے کی گنجائش نہیں ہے ، جب گنجائش ہوگی تو دے دی جائے گی۔ پھر ملازمین کے بعد اگر خود کے گزارہ کی کوئی گنجائش نہ ہو اور غیرسودی قرض بھی نہ ملے تو اپنے طور پر سودی قرض لے سکتے ہیں۔
یجوز للمحتاج الاستقراض بالربح۔ والضرورات تبیح المحظورات ۔(الاشباہ)۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند