114 views
والد صاحب کے انتقال کے بعد بٹوارہ کیسے ہوگا۔ میرے والد صاحب کی 6 کٹھہ زمین ہے۔ اور ان کے چار بیٹا دو بیٹی اور ایک بیوی ہے۔ کتنا کتنا سب بچے اور بیوی کو ملے گا۔ مجھے یہ پیپر پر لکھاہوا چاہئے۔ تاکہ سب لوگ صحیح تقسیم جان سکیں اور اس پر عمل کریں۔ مبشرحسن
asked Jul 2, 2020 in احکام میت / وراثت و وصیت by Mobasshir hasan

1 Answer

Ref. No. 981/41-135

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  فقہ اسلامی کے اعتبار سے والد کے انتقال کے بعد اگر والد پر قرض یا کوئی وصیت ہو تو قرض اور وصیت کی ادائیگی کے بعد ان کی کل جائداد کو اسّی (80) حصوں میں تقسیم کریں گے  جن میں سے بیوی کو دس(10) حصے ، ہر ایک بیٹے کو چودہ(14) اور ہر ایک بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jul 6, 2020 by Darul Ifta
...