Ref. No. 1017/41-172
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ ۱:۔ پیشاب کے قطروں سے حفاظت کے لئے ٹیشو پیپر کا استعمال کرنا درست ہے، اور اس قدر اہتمام سے بھی عذاب قبر سے نجات ہوگی ان شا٫ اللہ۔۲:۔ اگر قطرہ نکلنے کا شبہ ہوا تو کھول کر دیکھنا ضروری ہوگا، دیکھنے کے بعد تسلی ہوگئی ، اب پھر شبہ ہوا تو اب اسی میں نماز پڑھے جب تک نکلنے کا غالب گمان نہ ہوجائے۔ اور اس صورت میں اگر سوراخ کی جانب ٹیشو پیپر پر تری نظر نہیں آتی ہے تو پاک سمجھاجائے گا، اور اسی میں نماز ہوجائے گی۔ ۳:۔ اگر نماز کے بعد ٹیشو پیپر کھول کر دیکھا تو سوراخ سے چپکاہوا تھا لیکن اس کے علاوہ ٹیشو کے دوسرے حصے گیلے نہیں ہوئے تھے تو بھی نماز ہوگئی۔
قلت: ومن كان بطيء الاستبراء فليفتل نحو ورقة مثل الشعيرة ويحتشي بها في الإحليل، فإنها تتشرب ما بقي من أثر الرطوبة التي يخاف خروجها، وينبغي أن يغيبها في المحل ؛لئلا تذهب الرطوبة إلى طرفها الخارج (الدر المختار مع رد المحتار، فروع فی الاستبراﺀ 1/345)
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ: (كما) ينقض (لو حشا إحليله بقطنة وابتل الطرف الظاهر) هذا لو القطنة عالية أو محاذية لرأس الإحليل، وإن متسفلة عنه لا ينقض (وإن ابتل) الطرف (الداخل لا) ينقض ولو سقطت، فإن رطبه انتقض، وإلا لا. (الدرالمختار مع رد المحتار، باب سنن الوضوﺀ 1/148)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند