130 views
میری بیوی کی حالت بہت کمزور ہے۔ میرا خیال تھا کہ میرے بیٹے کے دودھ چھوڑنے کے بعد حالت درست ہوجائے گی۔ لیکن کوئی فرق نہیں آیا، وہ تقریبا ہمیشہ جب میں سونے کے لئے بلاتاہوں تو دور رہنے کی کوشش کرتی ہے۔ میں نے اس کے علاج اور صحت افزاکھانے پینے پر  بہت پیسے خرچ کئے مگر وہ بالکل دھیان نہیں دیتی ہے اور میل ملاپ میں  بالکل  دلچسپی نہیں لیتی ہے۔ میں اس کو لے کرکئی مرتبہ بیٹھا اور اس سلسلہ میں بات کی مگر وہ خاموش بیٹھ جاتی ہے اور کوئی جواب نہیں دیتی۔ مجھے مشورہ دیں کہ  کیامیں اس کو طلاق دیدوں؟ مالی حالت کو دیکھتے ہوئے دوسری شادی میرے لئے ممکن نہیں ہے۔ میں بہت پریشان ہوں، مجھے حل بتائیے۔
asked Jul 14, 2020 in طلاق و تفریق by Rahimuddin

1 Answer

Ref. No. 1005/41-175

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ خاتون کو حتی الامکان شوہر کی اطاعت کرنی چاہئے، اور بلا کسی عذر کے منع نہیں کرنا چاہئے، اگر کوئی واقعی عذر ہے تو علاج کے ذریعہ اس کو حل کرنا چاہئے۔ آپ بھی اپنی بیوی پر اس کی طاقت سے زیادہ کا دباؤ نہ بنائیں۔ اور بیوی کی صحت کا خیال کرتے ہوئے اپنی ازدواجی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ اگر آپ کی ضرورت پوری نہ ہوتی ہو تو روزہ رکھ کر اپنی خواہش  پر کنٹرول کریں۔ محض اس بنیاد پر طلاق دینا مناسب نہیں ہے۔ 

  ولو تضررت من کثرۃ جماعہ لم تجز الزیادۃ علی قدر طاقتھا۔ (الدرالمختار مع رد المحتار 3/203)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jul 14, 2020 by Darul Ifta
...