110 views
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
نماز عید امام کی درست ہوگٸ لیکن مقتدیوں میں سے بعض کی فاسد ہو گٸ۔
نیز یہ کہ کسی اور جگہ بھی اب نماز عید نہیں مل سکتی۔
اب ان مقتدیوں کا کیا حکم ہے۔
مستند جواب تحریر فرماٸیں۔
asked Jul 17, 2020 in نماز / جمعہ و عیدین by Rizwanullah khan

1 Answer

Ref. No. 1035/41-197

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جن لوگوں کی نماز عید امام کے پیچھے فاسد ہوگئی ان کو کسی دوسری جگہ جہاں عید کی نماز نہ ہوئی ہو وہاں عید کی نماز اداکرنی چاہئے ۔ اگر چار یا اس سے زائد افراد کی نماز فاسد ہوئی ہے اور وقت باقی ہے  تو جماعت کر لیں۔ لیکن اگر جماعت کی شرائط نہ پائی جائیں اور کسی دوسری جگہ نماز عید کی بھی گنجائش نہ ہوتو چاشت کی نیت سے چار رکعت ادا کرلے تاکہ کچھ ثواب حاصل ہوجائے۔  عید کی نماز تو نہ تنہا ادا کیجاسکتی ہے اور نہ ہی اس کی قضا ذمہ میں لازم ہوتی ہے ، اس لئے   ایسے لوگوں  کے لئے اب صرف توبہ واستغفار ہے۔

وان فسدت بخروج الوقت او فاتت عن وقتھا مع الامام سقطت ولایقضیھا عندنا  (بدائع)۔ ولکنہ یصلی اربعا مثل صلوۃ الضحی ان شائ، لانھا اذا فاتت لایمکن تدارکھا بالقضائ لفقد الشرائط، فلو صلی مثل صلوۃ الضحی لینال الثواب کان حسنا لکن لا یجب لفقد دلیل الوجوب (بدائع مکتبہ نعیمیہ دیوبند ۱/۶۲۴)

نوٹ:۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jul 21, 2020 by Darul Ifta
...