213 views
کیا فرماتے ھے علماکرام اس مسئلہ کے باریمیں کہ خیبر پختونخواہ کے ایک ممبر اسمبلی اپنے *ضلع لکی مروت کا نام بدلنے کی کوشش میں ھے اور نیا نام *ضلع محمدیہ*  رکھنے کی تگ و ود میں ھے اب اس باریمیں فتویٰ درکار ھے مدلل   کہ
 کیا ضلع محمدیہ ﷺ کی صورت میں ضلع کا نام سن کر درود پڑھنا واجب ہوگا؟ یا نہیں
ضلع محمدیہ ﷺ کی صورت میں یہ نام بورڈز، کاڑدز وغیرہ پر شائع ہوگا جو استعمال کے بعد کھچرے کا حصہ بنے گے تو کیا اس امر کا گناہ ہوگا ؟؟
بلا ضرورت ضلع کا نام بدل کر محمدیہ صل اللہ علیہ وسلم رکھنا جائز ھے یا نہیں؟؟
جو لوگ یہ نام رکھنے کی مخالفت کر رہے ھے تو کیا انکا بھی گناہ ہوگا کہ محمدیہ مروت نام رکھنے کی مخالفت کی؟؟
تفصیلی جواب مع الدلائل عنایت فرما کر ممنون فرمائے،
العبد الضعیف انورصدیق ملک اباخیل لکی مروت
asked Jul 22, 2020 in سیاست by Anwar Siddique

1 Answer

Ref. No. 1042/41-211

الجواب وباللہ التوفیق     

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مذکورہ جگہ کا نام بدلنے میں ممبراسمبلی کے پیش نظر آپ ﷺ کی جانب منسوب کرکے برکت حاصل کرنا ہے، اور منع کرنے والوں کے سامنے اس مقدس نام کی بے حرمتی کا خطرہ ہے؛ پس دونوں اپنی نیت میں سچے ہیں اور اجر کے مستحق ہیں۔ تاہم غالب گمان یہ ہے کہ بعد میں اس کی بے حرمتی ہوگی، اس لئے احتیاط کرنی چاہئے۔ لیکن اگر نام رکھ دیا گیا تو نام لینے پر درود پڑھنا لازم نہیں ہوگا۔  نیز آپسی انتشار سے بچنا ضروری ہے اس کا خیال رہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Aug 11, 2020 by Darul Ifta
...