160 views
مفتی صاحب-میں ویسٹرن یونین ایجنٹ ہوں جس میں باہر سے پیسے منگوائے جاتے ہیں۔ بھیجنے والا پیسے بھیجنے کی فیس ادا کرتا ہے اور یہاں گراہک  سے میں کچھ نہیں لیتا۔ مجھ کو کمپنی ہر ایک گراہک پر کچھ نہ کچھ دیتی ہے۔ میں کبھی کیش دیتا ہوں اور کبھی چیک دیتاہوں۔
میں نے ایک صاحب کو 26 ہزار کا چیک دیا ،  میرے اکاونٹ میں کمپنی پیسے ڈالتی ہے اور پیسے رہتے ہیں مگر جب 26 ہزار کا چیک گیا تو کسی  ٹیکنیکل خرابی کی وجہ سے میرے اکاونٹ میں پیسے  کم تھے اور بینک نے اپنے ضابطہ کےمطابق اکاونٹ میں موجود رقم سے زیادہ کا چیک بنانے کی وجہ سے میرے اکاونٹ سے 750 روپئے کاٹ لئے۔ اب کراہگ میرے پاس آیا اور کہا کہ میرے اکاونٹ سے بھی 295 روپئے کٹے ہیں وہ مجھے دیجئے۔ میں نے منع کیا تو کہا کہ یہ آپ کی ذمہ داری تھی کہ اکاونٹ میں پیسے ہیں یا نہیں چیک کرنے کی ۔ آپ نے باؤنس چیک کیوں دیا ؟ میرے اکاونٹ میں سے جو 295 کٹے ہیں وہ آپ مجھے دیجئے۔ مجھے بتائیے کہ کیا ان کا مطالبہ درست ہے اور مجھے 295 روپئے ان کو دینے چاہئے جبکہ بینک نے میرے بھی 750 کاٹے ہیں جرمانہ میں۔ ؟ نعیم
asked Jul 23, 2020 in تجارت و ملازمت by azhad1

1 Answer

Ref. No. 1040/41-220

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ گراہک کے اکاونٹ سے جو 295 روپئے کٹے ہیں وہ آپ کی غلطی سے کٹے ہیں، کیونکہ آپ نے باونس چیک دیا تھا، اگر باونس چیک نہ دیتے  اور چیک کلیر ہونے کے وقت اکاونٹ میں اتنے  پیسے ہوتے جتنے کا آپ نے چیک دیا ہے تو ظاہر ہے کہ بینک نہ آپ کے اکاونٹ سے کاٹتا اور نہ گراہک  کےاکاونٹ سے۔ اس لئے 295 روپئے واپس کرنے کے بھی آپ ہی ذمہ دار ہوں گے۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jul 23, 2020 by Darul Ifta
...