107 views
زیرناف نہیں بناسکا، ذی الحجہ شروع ہوگیا قربانی کا ارادہ ہے۔
زیرناف بنانے کی سنت ادا کرے گا تو قربانی کی سنت جائے گی اور اگر قربانی کی سنت ادا کرے نہ کاٹے تو چالیس دن کے اندر بنانے کی سنت جائے گی۔ اب کونسی سنت پر عمل کروں اور کس کو ترک کروں، ترجیح کیا ہوگی۔ اگر قربانی کی سنت ادا کروں تو نمازیں مکروہ نہیں ہوں گی؟
asked Jul 25, 2020 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

Ref. No. 1049/41-210

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  زیرناف اور بغلوں کی صفائی  اور ناخن کاٹنا امور فطرت میں سے ہیں۔ ہر ہفتہ اس کا اہتمام کرنا مستحب  ہے اور چالیس دن کے اندر کرنا  مسنون  ہے، اور چالیس دن سے زیادہ باقی رکھنا مکروہ تحریمی اور گناہ کا موجب ہے۔  عشرہ  ذی الحجہ میں قربانی کا ارادہ رکھنے والے کے لئے بال وناخن وغیرہ نہ کاٹنا صرف مستحب ہے لیکن وہ بھی  اس شرط کے ساتھ  کہ غیرضروری بالوں کی صفائی کے چالیس دن نہ پورے ہوئے  ہوں۔ لہذا جو شخص  عشرہ ذی الحجہ شروع ہونے سے قبل  کسی بھی وجہ سے زیر ناف اور بغلوں کی صفائی  نہیں کرسکا اور چالیس دن گزرچکے ہیں تو  اس  کو چاہئے  کہ  اب صفائی کرلے؛ مزید تاخیر کرنا جائز نہیں ہے۔   

عن ام سلمۃ رضی اللہ عنہاقالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :اذادخل العشرواراد بعضکم ان یضحی فلایمسن من شعرہ شیئا وفی روایۃ فلایأخذن شعراولایقلمن ظفراوفی روایۃ من رأی ھلال ذی الحجۃ واراد ان یضحی فلایأخذن من شعرہ ولامن اظفارہ ۔رواہ مسلم۔

ویستحب حلق عانۃ وتنظیف بدنہ بالاغتسال فی کل اسبوع مرۃ والأفضل یوم الجمعۃ وجازفی کل خمسۃ عشر وکرہ ترکہ وراء الأربعین مجتبی۔ (ردالمحتار 5/261)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Aug 11, 2020 by Darul Ifta
...