السلام علیکم و رحمة الله وبركاته
محترم مفتی صاحب، جادو یا نظر بد کے شک میں ہم خود سے معوذتین کی تلاوت اور دعاؤں سے علاج کی کوشش کرتے ہیں اور ساتھ میں کچھ ایسے لوگوں کے پاس بھی علاج کیلئے جاتے ہیں جو دیوبند مدرسہ کے یا اسی طرح کے صحیح مسلک والے مدرسہ کے فارغ ہوتے ہیں. لیکن وہ حضرا0ت مریض کا نام اور والدہ کا نام پوچھتے ہیں. دیار عرب کے علماء اسطرح کے لوگوں کو ساحر کہتے ہیں اور ان سے علاج کرانے کو حرام کہتے ہیں. بعض دفعہ یہ مذکورہ بالا عامل حضرات کسی کاغظ کو جلانے کہتے ہیں یا کسی کالی مرغی کو کاٹ کر قبرستان میں دفن کرنے کہتے. کیا ایسوں سے علاج جائز ہے اور اگر جائز نہیں تو پھر اسکا کفارہ کیا ہے کیونکہ ہم ماضی میں ایسے حضرات کے پاس کبھی کبھی علاج کیلئے گئے ہیں. جب ان حضرات سے کہا جاتا ہے کے یہ جائز نہیں تو وہ کہتے ہیں کے ہم قران شریف سے علاج کررہے ہیں. جزاک الله