کیا فرماتے ھیں مفتیان اکرام مسئلہ ذیل کے بارے میں
ایک شخص نے ۱۵۰۰۰۰ کی رقم ایک شخص کو دی تجارت کے لیے متعینہ وقت اور متعینہ نفع کے ساتھ اب وہ شخص ہر مہینہ صاحب مال کو ۸۰۰۰ روپیہ دیتا ہے جو کہ متعین ہوا تھا کیا یہ رقم صاحب مال کے لیے جائز ہے کیا اس میں سود کا کوئ شئیبہ ہے کیا ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھی جاسکتی ہے
العارض محمد احمد
اونچی مسجد ترکمان گیٹ دھلی