127 views
السلام علیکم ورحمتہ اللہ کیا فرما تے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا گاؤں بی بی پور جو تحصیل سدھولی سے متصل ہے جو تقریبا مسجد کی دوری 300میٹر پر ہے اور تمام اشیاء خوردنی اور روز مرہ کی ضرورت کی اشیاء سہولت سے دستیاب ہو جاتی ہیں اور جسمیں تقریبا 120گھر آباد ہیں میرے گاؤں میں ایک 85 سال پرانی مسجد ہے لیکن اس میں ابھی تک جمعہ قائم نہیں ہوا ہے اس مسجد کو شہید کرکے اسی جگہ ازسرنو بڑی مسجد تعمیر کی گئی ہے جیسا کہ عام طور پر لوگ جمعہ کی طرف زیادہ توجہ رہی ہے بنسبت اور نمازوں کے
مذکورہ صورتوں روشنی میں کیا وہاں جمعہ قائم ہوسکتا ہے یا نہیں برائے کرم مکمل، مدلل ومفصل     جواب تحریرفرمائیں  ا     
نوٹ-جواب کی دلیل ضرور تحریر فرمائیں ۔
اور اگر مزید کچھ گاؤں کے حالات دریافت کرنا ہو تو درج نمبر پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں
9839472232
عبد العلیم سیتاپور
asked Aug 9, 2020 in نماز / جمعہ و عیدین by Aleem8a

1 Answer

Ref. No. 1069/41-229

الجواب وباللہ التوفیق     

بسم اللہ الرحمن الرحیم :۔  جمعہ کے صحیح ہونے کے لئے شہر، قصبہ یا قریہ کبیرہ کا ہونا ضروری ہے۔ چھوٹے گاؤں میں جمعہ کی نماز درست نہیں ہے۔ بڑے گاؤں کی تشریح میں علماء نے قریب تین ہزار کی آبادی کی بات لکھی ہے۔ آپ نے گاؤ ں کے جو احوال لکھے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ چھوٹا گاؤں ہے جس میں جمعہ درست نہیں ہے ۔

بہتر ہوگا کہ کسی قریبی مستند ادارے کے دو مفتیان کرام سے گاؤں  کا معائنہ کرادیا جائے ؛  معائنہ کے بعد وہ حضرات جو فرمائیں اسی پر عمل کرلیاجائے۔

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ امانت علی قاسمی

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Aug 14, 2020 by Darul Ifta
...