163 views
زید نے  آئی سی آئی سی آئی بینک میں پالیسی لی تھی۔ جس میں اس نے صرف ایک لاکھ بیس ہزار دیا تھا، اس کا انتقال ہوگیا۔ اب اس کی بیوی کو پالیسی کا اس بینک سے چھ لاکھ روپئے ملے جس میں  چار لاکھ اَسی ہزار اضافی رقم آئی ہے، جو سود ہے۔ اب اگر زید کے بیوی کا بھائی اس بینک سے ہوم لون لے لے اور اس لون پر جو اضافی  سود کی رقم بھرنی ہے  وہ وہی پالیسی کی اضافی رقم سے بھردےاور اصل اماونٹ لون کا جو ہے وہ اپنے حلال پیسے سے بھردے  یعنی صرف سود کا پیسہ سود سے بھردے، تو اس طرح زید کا بھائی ہوم لون لے سکتا ہے یا نہیں اسی بینک سے؟ وصی احمدانڈیا
asked Aug 19, 2020 in ربوٰ وسود/انشورنس by Wasi8

1 Answer

Ref. No. 1091/42-280

الجواب وباللہ التوفیق     

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اس طرح ہوم لون لینے کی گنجائش معلوم ہوتی ہے کیونکہ بینک سے حاصل شدہ سود کی رقم  وہ شخص لون کی وجہ سے لازم ہونے والے سود کی رقم میں ادا کررہا ہے اور بینک بھی ایک ہی ہے۔ البتہ اگر شدید مجبوری نہ ہو تو ہوم لون سے احتراز کرنا چاہئے۔ (نظام الفتاوی)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Aug 24, 2020 by Darul Ifta
...